ابن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ عورت جوتا پہنتی ہے (جو مردوں کے لیے مخصوص تھا) تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرد بننے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4099]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4099
فوائد ومسائل: عورتوں کے لئے جب لباس اور جوتے تک مردوں کی مشابہت لعنت کا کام ہے تو دیگر امورنشست وبرخاست اندازگفتگو اور بے حجابی وغیرہ سبھی اس میں شامل ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4099