مسدد کا بیان ہے کہ ابوعوانہ نے ہم سے بیان کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن ذلت کا کپڑا پہنائے گا“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4030]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4030
فوائد ومسائل: لباس شہرت سے مراد ایسا لباس ہے جس کے رنگ یا مخصوص تراش وغیرہ کی وجہ سے دوسروں سے منفرد اور نمایاں نظرآئے، لوگ اس کو خاص نظروں سے دیکھیں اور پہننے والا اس کی وجہ سے اترانے اور تکبر کرنے لگے تو لباس شہرت کہلاتا ہے جو کسی مسلمان کو زیب نہیں دیتا، بالخصوص جب وہ غیر مسلموں کا لباس ہو تو اس کا استعمال کرنا اور قبیح ہے لہذا اس نیت سے اس قسم کا لباس پہننا شرعا ناجائز اور حرام ہوگا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4030