ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میری والدہ نے چاہا کہ میں قدرے موٹی ہو جاؤں تاکہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر بھیجا جا سکے۔ مگر مجھے ان کی حسب منشا کسی چیز سے فائدہ نہ ہوا حتیٰ کہ انہوں نے مجھے ککڑی اور کھجور ملا کر کھلائی تو اس سے میں خوب موٹی ہو گئی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطِّبِّ/حدیث: 3903]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17182)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الاطعمة 37 (3324)، سنن النسائی/الکبری (6725) (صحيح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح أخرجه ابن ماجه (3324 وسنده صحيح)