اس سند سے بھی اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے جمعہ کے دن اپنا سر دھویا اور غسل کیا“، پھر راوی نے اسی طرح کی حدیث بیان کی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 346]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 346
346۔ اردو حاشیہ: یہ روایت مذکورہ بالاحدیث کا معنی واضح کرتی ہے اور ”سر دھونے“ کی خصوصیت یہ ہے کہ عرب لوگ لمبے بال رکھتے تھے اور انہیں دھونے میں محنت ہوتی تھی اور وقت لگتا تھا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 346