الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْبُيُوعِ
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
17. باب فِي ذَلِكَ إِذَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ
17. باب: ایک جاندار کو دوسرے جاندار کے بدلے نقد بیچنا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 3358
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ الْهَمْدَانِيُّ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ، أَنَّ اللَّيْثَ حَدَّثَهُمْ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرَى عَبْدًا بِعَبْدَيْنِ".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک غلام دو غلام کے بدلے خریدا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْبُيُوعِ/حدیث: 3358]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساقاة 23 (1602)، سنن الترمذی/البیوع 22 (1239)، السیر 36 (1596)، سنن النسائی/البیعة 21 (4189)، البیوع 64 (4625)، سنن ابن ماجہ/الجھاد 41 (2869)، (تحفة الأشراف: 2904)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/349، 372) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1602)

   سنن أبي داوداشترى عبدا بعبدين

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3358 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3358  
فوائد ومسائل:
امام ابو داؤد کے طرز عمل سے یہ معلوم ہوتا ہے۔
کہ ان کے نزدیک غلام اور حیوان کی حیثیت یکساں ہے، اسی لئے انہوں نے جانوروں کو بھی غلام پر قیاس کرکے اس بات کا اثبات کیا ہے کہ جانوروں کے مبادلہ میں کمی بیشی جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3358