حجاج اعور کہتے ہیں کہ شعبہ نے اسی سند سے یہی حدیث بیان کی ہے، اس میں ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں پھونک ماری اور اپنے چہرے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں پر کہنیوں یا ذراعین ۱؎ تک پھیرا۔ شعبہ کا بیان ہے کہ سلمہ کہتے تھے: دونوں ہتھیلیوں، چہرے اور ذراعین پر پھیرا، تو ایک دن منصور نے ان سے کہا: جو کہہ رہے ہو خوب دیکھ بھال کر کہو، کیونکہ تمہارے علاوہ ذراعین کو اور کوئی ذکر نہیں کرتا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 325]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 10362) (صحیح)» ( «المرفقين والذراعين» والا جملہ صحیح نہیں ہے، ملاحظہ ہو حدیث نمبر: 326)
وضاحت: ۱؎: ذراع کا اطلاق بیچ کی انگلی کے سرے سے لے کر کہنی تک کے حصہ پر ہوتا ہے، یعنی مرفق اور ذراع دونوں ”کہنی“ کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح دون المرفقين والذراعين
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح انظر الحديث السابق