عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ پہلے اللہ تعالیٰ نے یوں فرمایا تھا: «والذين، آمنوا وهاجروا»، «والذين آمنوا ولم يهاجروا»”جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی وہ ایک دوسرے کے وارث ہوں گے اور جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت نہیں کی تو وہ ان کے وارث نہیں ہوں گے“(سورۃ الانفال: ۷۲) تو اعرابی ۱؎ مہاجر کا وارث نہ ہوتا اور نہ مہاجر اس کا وارث ہوتا اس کے بعد «وأولو الأرحام بعضهم أولى ببعض»”اور رشتے ناتے والے ان میں سے بعض بعض سے زیادہ نزدیک ہیں“(سورۃ الانفال: ۷۵) والی آیت سے یہ حکم منسوخ ہو گیا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْفَرَائِضِ/حدیث: 2924]