نعمان بن مقرن رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (لڑائی میں) شریک رہا آپ جب صبح کے وقت جنگ نہ کرتے تو قتال (لڑائی) میں دیر کرتے یہاں تک کہ آفتاب ڈھل جاتا، ہوا چلنے لگتی اور مدد نازل ہونے لگتی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2655]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2655
فوائد ومسائل: سورج ڈھلنے کا وقت اللہ کی طرف سے نزول نصرت کا وقت ہوتا ہے۔ اس وقت میں قتال شروع کرنا مستحب ہے۔ اس لئے ظہر کی نماز اول وقت میں پڑھنی مسنون ہے۔ اور راحج ہے۔ آپﷺ سے اس وقت چار رکعت نفل پڑھنا بھی وارد ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2655