ابومسہر کہتے ہیں سعید یعنی ابن عبدالعزیز کہتے ہیں «سره» کے معنی «أوله» کے ہیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «سره» کے معنی کچھ لوگ «وسطه» کے بتاتے ہیں اور کچھ لوگ «آخره» کے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2331]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2331
فوائد ومسائل: امام اوزاعی اور ابن عبدالعزیزی کے اقوال شاذ ہیں۔ (ضعیف سنن ابی داود) گویا سَرَر یا سر کے معنی وسط یا آخری ہی صحیح ہیں اور آخر سب سے زیادہ صحیح ہے۔ کیونکہ اس کے معنی پوشیدگی کے ہیں۔ اور چاند مہینے کے آخر میں ایک یا دو دن غائب (پوشیدہ) رہتا ہے۔ اس اعتبار سے اس کے معنی آخر راجح ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2331