ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ جمیلہ رضی اللہ عنہا اوس بن صامت رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں، اور وہ عورتوں کے دیوانے تھے جب ان کی دیوانگی بڑھ جاتی تو وہ اپنی عورت سے ظہار کر لیتے، اللہ تعالیٰ نے انہیں کے متعلق ظہار کے کفارے کا حکم نازل فرمایا۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2219]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2219
فوائد ومسائل: یہ جمیلہ وہی خاتون ہیں جن کا ذکر پہلے خویلہ کے نام سےآیا ہے۔ یا تو ان کے دو ہی نام تھے یا جمیلہ انہیں ان کی خوبصورتی کی وجہ سے کہا گیا ہے۔ (عون المعبود) واللہ اعلم۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2219