اس سند سے بھی ابن اسحاق سے اسی طرح کی روایت منقول ہے لیکن اس میں ہے کہ «عرق» ایسی زنبیل ہے جس میں تیس صاع کے بقدر کھجور آتی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث یحییٰ بن آدم کی روایت کے مقابلے میں زیادہ صحیح ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2215]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2215
فوائد ومسائل: (العرق) ٹوکرے کی مقدار ان روایات میں ساٹھ صاع یا تیس صاع راجح نہیں ہے۔ جیسے کہ علامہ البانی ؒنے لکھا ہے۔ صحیح مقدار اگلی روایت میں مذکور ہے یعنی پندرہ صاع۔ اسی طرح حدیث:2393 میں بھی مروی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2215