اس سند سے بھی عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے اسی مفہوم کی روایت مروی ہے اس میں اتنا اضافہ ہے: ”جس نے گناہ کرنے کی قسم کھا لی تو اس قسم کا کوئی اعتبار نہیں نیز جس نے رشتہ توڑنے کی قسم کھا لی اس کا بھی کوئی اعتبار نہیں“۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2191]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/ الطلاق 17 (2047)، (تحفة الأشراف: 8736)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/185) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: حسن انظر الحديث السابق (2190)