عبداللہ بن فضل سے بھی اسی طریق سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے اس میں ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ثیبہ اپنے نفس کا اپنے ولی سے زیادہ حقدار ہے اور کنواری لڑکی سے اس کا باپ پوچھے گا“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «أبوها» کا لفظ محفوظ نہیں ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب النِّكَاحِ/حدیث: 2099]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 6517) (صحیح)» ( «تستأمر» کے لفظ سے صحیح ہے، اس روایت کا لفظ شاذ ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ تستأمر دون ذكر أبوها