اس سند سے بھی یعلیٰ بن منیہ ۱؎ سے یہی حدیث مروی ہے البتہ اس میں یہ الفاظ ہیں: «فأمره رسول الله صلى الله عليه وسلم أن ينزعها نزعا ويغتسل مرتين أو ثلاثا» یعنی ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حکم دیا کہ وہ اسے اتار دے اور غسل کرے دو بار یا تین بار آپ نے فرمایا ”پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْمَنَاسِكِ/حدیث: 1821]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1821
1821. اردو حاشیہ: ➊ راوی حدیث وہی تعالیٰ ہیں جن کی روایات اوپر آئی ہیں۔ ان کےوالد کانام امیہ اور والدہ کا نام منیہ ہے۔ ➋ شریعت کا حکم جان لینے کے بعد اس میں پس وپیش کا کوئی مطلب نہیں۔ ➌ بھولے سے مذکورہ غلطیوں پر فدیہ لازم نہیں آتا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1821