اس سند سے بھی شعبہ سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے وہ کہتے ہیں: «عرفها حولا» تین بار کہا، البتہ مجھے یہ نہیں معلوم کہ آپ نے اسے ایک سال میں کرنے کے لیے کہا یا تین سال میں۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللُّقَطَةِ/حدیث: 1702]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف:28) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2426) صحيح مسلم (1723)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1702
1702. اردو حاشیہ: راویوں کے اختلاف کی وجہ سے ‘ اعلان کرنے کی مدت میں بھی علماء کے درمیان اختلاف ہے ‘ تاہم کم از کم ایک سال تک اعلان کرنے پر سب کا اتفاق ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1702