الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1666
1666. اردو حاشیہ: ایک مسلمان جس نے اپنی آبرو کو دائو پر لگاتے ہوئے سوال کرنے کی عارکو قبول کرلیا ہو تو اسے بیک لفظ جھٹلا دینا مناسب نہیں۔ ممکن ہے وہ کسی اعتبارسے مستحق ہو۔ مثلا بہت زیادہ عیال رکھتا ہو۔ یا قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہو۔اپنے وطن سے دور اور مسافر ہو یا کسی کا ضامن ہو۔وغیرہ کئی اسباب ہوسکتے ہیں۔ اس لئے بلاوجہ اس کی تکذیب وتحقیر نہ کی جائے۔بلکہ جو مناسب ہو تعاون کردیا جائے۔ اور نصیحت کرنے سے بھی دریغ نہ کیاجائے۔جیسے کہ گزشتہ احادیث (163 ➍ 1626) میں گزرا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1666