الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كتاب تفريع أبواب الوتر
کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل
32. باب فِي الاِسْتِعَاذَةِ
32. باب: (بری باتوں سے اللہ کی) پناہ مانگنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1547
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، عَنْ ابْنِ إِدْرِيسَ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُوعِ فَإِنَّهُ بِئْسَ الضَّجِيعُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخِيَانَةِ فَإِنَّهَا بِئْسَتِ الْبِطَانَةُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا مانگتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من الجوع فإنه بئس الضجيع، وأعوذ بك من الخيانة فإنها بئست البطانة» اے اللہ! میں بھوک سے تیری پناہ مانگتا ہوں وہ بہت بری ساتھی ہے، میں خیانت سے تیری پناہ مانگتا ہوں وہ بہت بری خفیہ خصلت ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1547]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن النسائی/الاستعاذة 19 (5471)، (تحفة الأشراف:13040)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الأطعمة 53 (3354) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (5470)
محمد بن عجلان مدلس وعنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 61

   سنن أبي داودأعوذ بك من الجوع فإنه بئس الضجيع وأعوذ بك من الخيانة فإنها بئست البطانة
   سنن ابن ماجهأعوذ بك من الجوع فإنه بئس الضجيع وأعوذ بك من الخيانة فإنها بئست البطانة
   سنن النسائى الصغرىأعوذ بك من الجوع فإنه بئس الضجيع وأعوذ بك من الخيانة فإنها بئست البطانة
   سنن النسائى الصغرىأعوذ بك من الجوع فإنه بئس الضجيع ومن الخيانة فإنها بئست البطانة

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1547 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1547  
1547. اردو حاشیہ: اس حدیث اور دعا سے یہ استدلال کیا جاتا ہے کہ محض بھوک اور فاقے میں کوئی ثواب نہیں، اللہ اس سے محفوظ رکھے۔ وہی بھوک اللہ کے ہاں مفید ہے جو تقرب کی نیت سے ہو یعنی روزہ اور خیانتجو امانت کی ضد ہے دینی، دنیاوی اور مادی و معنوی تمام امور کو شامل ہے۔ اللہ اس سے بچائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1547   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5472  
´دشمنی، نفاق اور برے اخلاق سے اللہ کی پناہ مانگنے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعائیں مانگتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من علم لا ينفع وقلب لا يخشع ودعا لا يسمع ونفس لا تشبع» اللہ! میں ایسے علم سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو مفید اور نفع بخش نہ ہو، ایسے دل سے جس میں (اللہ کا) ڈر نہ ہو، ایسی دعا سے جو قبول نہ ہو اور ایسے نفس سے جو سیراب نہ ہو، پھر فرماتے: «‏اللہم إني أعوذ بك من هؤلاء الأربع ‏» اے اللہ! میں ان چاروں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‏‏ [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5472]
اردو حاشہ:
یہ حدیث صراحتاً باب سے مطابقت نہیں رکھتی بلکہ آئندہ حدیث باب کے مطابق ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ یہ حدیث کسی ناسخ کی غلطی سے یہاں لکھی گئی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5472   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3354  
´بھوک سے اللہ کی پناہ مانگنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من الجوع فإنه بئس الضجيع وأعوذ بك من الخيانة فإنها بئست البطانة» اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں بھوک سے کہ وہ بدترین ساتھی ہے، اور تیری پناہ مانگتا ہوں خیانت سے کہ وہ بری خفیہ خصلت ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3354]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
جس طرح زیادہ کھانا اور عیش اچھا نہیں اسی طرح زیادہ بھوک اور فقر جس پر صبر نہ ہو سکے بہتر نہیں۔

(2)
حلال روزی مانگنا اور اس کے حصول کی کوشش کرنا زہد و توکل کےمنافی نہیں۔

(3)
ضجیع کا لفظی مطلب ساتھ لیٹنے والا  ہے۔
بھوک کی حالت میں نہ توجہ سے عبادت ادا ہو سکتی ہے اور نہ آرام سے سویا جا سکتا ہے۔
ایسی بھوک سے اللہ کی پناہ مانگنا ہی بہتر ہے۔

(4)
بطانة اس لباس کو کہتے ہیں جو جسم سے متصل پہنا جاتا ہے اور دوسرے کپڑے اسے چھپا لیتے ہیں۔
اسی وجہ سے انتہائی گہرا دوست جو انسان کے ذاتی معاملات سے واقف ہو اسے بھی بطانہ کہتے ہیں۔
خیانت ایک پوشیدہ عیب ہے۔
جب راز فاش ہو جائے تو انسان بدنام ہو جاتا ہے اس لیے اس سے محفوظ رہنے کی دعا کرنے کی ضرورت ہے۔

(5)
نیک آدمی کو نیکی پر قائم رہنے کے لیے بھی اللہ تعالیٰ سے مدد اور توفیق کی دعا کرتے رہنا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3354