الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كتاب صلاة السفر
کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل
8. باب التَّطَوُّعِ عَلَى الرَّاحِلَةِ وَالْوِتْرِ
8. باب: سواری پر نفل اور وتر پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1227
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ، قَالَ: فَجِئْتُ وَهُوَ" يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ، وَالسُّجُودُ أَخْفَضُ مِنَ الرُّكُوعِ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کسی ضرورت سے بھیجا، میں (واپس) آیا تو دیکھا کہ آپ اپنی سواری پر مشرق کی جانب رخ کر کے نماز پڑھ رہے ہیں (آپ کا) سجدہ رکوع کی بہ نسبت زیادہ جھک کر ہوتا تھا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب صلاة السفر /حدیث: 1227]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 143 (351)، (تحفة الأشراف: 2750)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3 332، 379، 388) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: یعنی رکوع اور سجدہ دونوں اشارے سے کرتے اور دونوں میں جھکتے تھے، لیکن سجدہ میں رکوع سے زیادہ جھکتے تھے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (540)
مشكوة المصابيح (1346)

   صحيح البخارييصلي على راحلته حيث توجهت إذا أراد الفريضة نزل فاستقبل القبلة
   صحيح البخارييصلي على راحلته متوجها قبل المشرق متطوعا
   صحيح البخارييصلي على راحلته نحو المشرق إذا أراد أن يصلي المكتوبة نزل فاستقبل القبلة
   صحيح البخارييصلي التطوع وهو راكب في غير القبلة
   جامع الترمذييصلي على راحلته نحو المشرق السجود أخفض من الركوع
   سنن أبي داوديصلي على راحلته نحو المشرق السجود أخفض من الركوع