عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ سہو کا نام «مرغمتين»(شیطان کو ذلیل و خوار کرنے والی دو چیزیں) رکھا۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 1025]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1025
1025۔ اردو حاشیہ: یعنی شیطان نے تو نماز ی کو بھلوانا چاہا، مگر اس نے مذید سجدے کر کے بھول چوک کی تلافی کر لی اور اللہ کے ہاں اور زیادہ قریب ہو گیا اس میں شیطان کی رسوائی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1025