اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہی واقعہ مروی ہے اس میں ہے: ”اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ سہو نہیں کیا یہاں تک کہ اللہ نے آپ کو اس کا کامل یقین دلا دیا“۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 1012]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 13192، 15205، 14115) (ضعیف)» (اس کے راوی محمد بن کثیر مصیصی کثیر الغلط ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف محمد بن كثير الصنعاني ضعيف انوار الصحيفه، صفحه نمبر 48