1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
سوانح حیات: شہاب الدین القضائی رحمہ اللہ
627. إِنَّ أُمَّتِي أُمَّةٌ مَرْحُومَةٌ
627. بے شک میری امت امت مرحومہ ہے
968 - أنا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَفْصٍ الْمُقْرِئُ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّيْسَابُورِيُّ، نا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو الْبَزَّارُ، نا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، نا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ، نا الْبَخْتَرِيُّ بْنُ الْمُخْتَارِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا بَكْرٍ، وَأَبَا بُرْدَةَ يُحَدِّثَانِ عَنْ أَبِيهِمَا يَعْنِي أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ هَذِهِ الْأُمَّةَ أُمَّةٌ مَرْحُومَةٌ، لَيْسَ عَلَيْهَا فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ، جُعِلَ عَذَابُهَا فِي الدُّنْيَا الْقَتْلُ وَالْفِتَنُ وَالزَّلَازِلُ»
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں: ” بے شک یہ امت امت مرحومہ ہے، اس پر آخرت میں کوئی عذاب نہیں، اس کا عذاب دنیا میں ہی قتل، فتنوں اور زلزلوں کی صورت میں بنا دیا گیا ہے۔“ [مسند الشهاب/حدیث: 968]
تخریج الحدیث: إسناده حسن، دیکھئے حدیث نمبر 969۔