1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث801 سے 1000
539. مَا فَتْحَ رَجُلٌ عَلَى نَفْسِهِ بَابَ مَسْأَلَةٍ إِلَّا فَتْحَ اللَّهُ عَلَيْهِ بَابَ فَقْرٍ فَاسْتَغْنُوا
539. جو آدمی اپنے اوپر مانگنے کا دروازہ کھول لے اللہ اس پر فقر و محتاجی کا دروازہ کھول دیتا ہے لہٰذا تم بے نیازی اختیار کرو
حدیث نمبر: 817
817 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْأَصْبَهَانِيُّ، أبنا أَبُو الْفَرَجِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَهْرَيَارَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ رِيذَةَ أَبُو بَكْرٍ قَالَا: ثنا سُلَيْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الدَّمِيرِيُّ، أبنا زَكَرِيَّا بْنُ دُوَيْدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثَ بْنِ قَيْسٍ الْكِنْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا نَقَصَ مَالٌ مِنْ صَدَقَةٍ، وَلَا عَفَا رَجُلٌ عَنْ مُظْلِمَةٍ إِلَّا زَادَهُ اللَّهُ بِهَا عِزًّا، فَاعْفُوا يُعِزُّكُمُ اللَّهُ، وَلَا فَتْحَ رَجُلٌ عَلَى نَفْسِهِ بَابَ مَسْأَلَةٍ إِلَّا فَتْحَ اللَّهُ عَلَيْهِ بَابَ فَقْرٍ» ، قَالَ الطَّبَرَانِيُّ: لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الثَّوْرِيِّ إِلَّا قَاسِمُ بْنُ يَزِيدَ الْجَرْمِيُّ وَزَكَرِيَّا بْنُ دُوَيْدٍ الْأَشْعَثِيُّ
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صدقہ کرنے سے مال کم نہیں ہوتا اور بندے کا ظلم و زیادتی سے درگزر کرنے کی وجہ سے اللہ اس کی عزت ہی بڑھاتا ہے لہٰذا تم درگزر کیا کرو اللہ تمہاری عزت بڑھائے گااور جو آدمی اپنے او پر مانگنے کا دروازہ کھول لیتا ہے اللہ اس پر فقر ومحتاجی کا دروازہ کھول دیتا ہے۔
طبرانی نے کہا: سفیان ثوری سے اس حدیث کو صرف قاسم بن یزید جرمی اور زکریا بن دوید اشعثی نے روایت کیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 817]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 2270» یونس بن خباب رافضی ضعیف ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔