سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے گھر والوں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجا، کہتے ہیں کہ میں آیا اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو خطاب فرما رہے تھے، تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”بندے کو صبر سے زیادہ فراخ اور کشادہ کوئی رزق نہیں دیا گیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 780]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوالطیب أحمد بن سلیمان جریری اور ابوالقاسم عبد الرحمٰن بن محمد کی توثیق نہیں ملی۔
وضاحت: فائدہ: - سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انصار میں سے کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگا تو آپ نے انہیں دیا، انہوں نے پھر مانگا، آپ نے انہیں پھر دیا حتٰی کہ آپ کے پاس جو مال تھا وہ ختم ہو گیا تو آپ نے فرمایا: ”میرے پاس جو بھی اچھی چیز ہوگی میں اسے تم سے بچا کر جمع نہیں رکھوں گا، اللہ اس شخص سے (فقر) روک کر رکھے گا جو (سوال سے) رکے گا، اللہ اس شخص کو غنی کر دے گا جو مال سے بے نیاز ہوگا۔ اور جو شخص صبر کرے گا اللہ اسے صابر بنا دے گا اور کسی شخص کو صبر سے اچھی اور کشادہ چیز نہیں دی گئی۔“[بخاري: 1469]