سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محبت کرنے والی، زیادہ بچے جننے والی عورت سے شادی کرو کیونکہ تمہاری کثرت پر دیگر اقوام کے سامنے میں فخر کرنے والا ہوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 675]
وضاحت: تشریح: - ① جس عورت کے متعلق معلوم ہو جائے کہ وہ ولادت کی صلاحیت سے محروم ہے اس سے نکاح نہیں کرنا چاہیے کیونکہ نکاح سے اصل مقصود اولاد کا حصول ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے تو جو عورت اس وصف ہی سے محروم ہو، اس سے نکاح کرنے کا کیا فائدہ؟ تاہم اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ بانجھ عورت سے مطلقا ہی نکاح کرنا ممنوع ہے۔ بلکہ بعض دفعہ نکاح کے کچھ اور مقاصد بھی ہوتے ہیں، تو وہاں ان سے نکاح کرنا جائز ہوگا، بلکہ بعض دفعہ پسندیدہ بھی ہو سکتا ہے۔ ② بیوہ عورت کے متعلق تو معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ عقیم ہے، مگر کنواری میں حیض نہ آنا ایک امکانی سبب ہو سکتا ہے، یقینی نہیں۔ ③ ”بہت زیادہ محبت کرنے والی اور بہت بچے جننے والی“ یہ صفات خاندانی عرف سے جانی جا سکتی ہیں۔ ویسے کنواری لڑکیوں میں یہ اوصاف بالعموم فطرتاً پائے جاتے ہیں۔ [سنن أبو داود: 571/2]