1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
405. قَارِبُوا وَسَدِّدُوا
405. میانہ روی اختیار کرو اور سید ھے سیدھے رہو
حدیث نمبر: 628
628 - وأنا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، أنا أَبُو أَحْمَدَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاصِحُ، نا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جُمُعَةَ، نا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، نا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَدِّدُوا وَقَارِبُوا، وَأَبْشِرُوا» مُخْتَصَرٌ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میانہ روی اختیار کرو اور سیدھے سیدھے رہو اور خوشخبری دو یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 628]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6467، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2818، والحميدي فى «مسنده» برقم: 173، 183، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24707»

وضاحت: تشریح: -
مطلب یہ ہے کہ دین میں میانہ روی اور اعتدال کا راستہ اختیار کرو، افراط و تفریط سے بچو کیونکہ اگر افراط و تفریط اپناؤ گے تو منزل مقصود تک بھی نہ پہنچ پاؤ گے لہٰذا حتی المقدور راہ اعتدال پر ہی چلو، اگر اس پر کلی طور پر نہیں چل سکتے تو کم از کم یہ کوشش کرو کہ اس کے قریب قریب رہو۔ یعنی ہر حال میں طریقہ نبوی ہی کو سامنے رکھو، اسی کو اپناؤ گے تو کامیابی ملے گی، ادھر ادھر مت دیکھو ورنہ بدعات و خرافات میں پڑ کر فرائض سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو گے۔