269. جس کی گفتگو زیادہ ہوگی اس کی غلطیاں بھی زیادہ ہوں گی اور جس کی غلطیاں زیادہ ہوں گی اس کے گناہ بھی زیادہ ہوں گے اور جس کے گناہ زیادہ ہوں گے وہ دوزخ کا زیادہ مستحق ہے
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کی گفتگو زیادہ ہوگی اس کی غلطیاں بھی زیادہ ہوں گی اور جس کی گفتگو زیادہ ہوگی اس کا جھوٹ بھی زیادہ ہوگا اور جس کا جھوٹ زیادہ ہوگا اس کے گناہ بھی زیادہ ہوں گے اور جس کے گناہ زیادہ ہوں گے وہ دوزخ کا زیادہ مستحق ہے۔“ ابو أحمد نے کہا: میں اس حدیث کو وہم سمجھتا ہوں، کیونکہ یہ بات صرف سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے۔ میں نے اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صرف اسی سند کے ساتھ حفظ کیا ہے۔ باقی رہی حدیث عمر، تو ہمیں وہ ابن درید نے اپنی سند کے ساتھ احنف بن قیس سے بیان کی، انہوں نے کہا: کہ مجھے عمر نے کہا: اے احنف! جس کا ہنسنا زیادہ ہو جائے اس کی ہیبت کم ہو جاتی ہے اور جو اترانے لگے وہ حقیر شمار ہونے لگتا ہے اور جو کسی چیز کی کثرت کرے وہ اسی کے ساتھ معروف ہو جاتا ہے۔ اور جو زیادہ گفتگو کرے اس کی غلطیاں زیادہ ہوتی ہیں اور جس کی غلطیاں زیادہ ہوں اس کے اندر حیا بھی کم ہوگی اور جس کے اندر حیا کم ہو اس کا تقویٰ کم ہوگا اور جس کا تقویٰ کم ہوا سے موت اچانک آئے گی “۔ [مسند الشهاب/حدیث: 374]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، حدیث ابن عمر میں ابن عجلان کا عنعنہ اور حدیث عمر میں صالح المری ضعیف ہے۔