سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت (کے لوگوں) کی عمریں ساٹھ سے ستر سال کے درمیان ہوں گی اور بہت کم لوگ ایسے ہوں گے جو اس سے متجاوز ہوں گے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 252]
وضاحت: تشریح: اس حدیث مبارک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کے لوگوں کی عمروں کے حوالے سے پیش گوئی فرمائی ہے کہ زیادہ تر لوگوں کی عمریں ساٹھ سے ستر سال کے درمیان ہوں گی اور حقیقت بھی یہی ہے کہ اکثر لوگ عمر کے اسی حصے میں اللہ تعالیٰ ٰ کو پیارے ہورہے ہیں، بہت کم لوگ ایسے ہیں جو ستر سے اوپر جاتے ہیں، ساٹھ سے ستر تک کی عمر متوسط عمر ہے۔ نہ تو بہت کم کہ انسان دنیا ہی نہ دیکھ سکے اور زندگی کا لطف ہی نہ اٹھا سکے اور نہ بہت زیادہ کہ انسان اپنی زندگی سے تنگ آجائے۔ اللہ تعالیٰ نے جس طرح اس امت کو معتدل امت بنایا ہے۔ اسی طرح ان کی عمریں بھی اعتدال والی رکھی ہیں، لہٰذا انسان کو چاہیے کہ عمر کے اس حصہ میں آکر ہی کم از کم اپنے خالق و مالک کی نافرمانی چھوڑ دے۔ حدیث مبارک ہے کہ اللہ تعالیٰ ٰ نے اس آدمی کے لیے کوئی عذر نہیں چھوڑا جس کی موت کو اتنا مؤخر کر دیا کہ وہ ساٹھ سال کو پہنچ گیا۔ [بخاري: 6419]