سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرا سہارا لیے ہوئے مسجد میں تشریف لائے اور فرما رہے تھے: ”تم میں سے کس کو یہ بات خوش کرتی ہے کہ اللہ اسے دوزخ کی بھاپ سے بچا لے؟“ پھر فرمایا: ”سنو! بے شک جنت کا عمل سخت اونچی مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔“ یہ تین بارفرمایا۔ (پھر فرمایا) سنو! بے شک دوزخ کا عمل۔“ یا فرمایا۔ ”دنیا کا عمل آسان لذت و شہوت کے ساتھ گھرا ہوا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1180]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد:327/1، شعب الايمان: 9339» نوح بن جعونہ (نوح بن ابی مریم) ضعیف ہے۔