ابوعبد رب العزت کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو منبر پر یہ کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دنیا میں آزمائش اور فتنہ ہی باقی رہ گیا ہے اور تم میں سے ہر ایک کے عمل کی مثال اس برتن کی سی ہے جس (کے مشروب) کا اگر اوپر والا حصہ پاک ہو تو نیچے والا بھی پاک ہوگا اور اگر او پر والا نا پاک ہو تو نیچے والا بھی نا پاک ہو گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1175]
وضاحت: تشریح: - مطلب یہ ہے کہ عقریب دنیا کا بہترین دور یعنی خیر القرون ختم ہونے والا ہے اور جب خیر القرون ختم ہو جائے گا تو پھر دنیا میں سوائے امتحانوں، آزمائشوں اور فتنوں کے کوئی چیز باقی نہ رہے گی، ہر طرف فتنے ہی فتنے دکھائی دیں گے آج دیکھ لیں کہ دنیا میں بس آزمائش اور فتنے ہی رہ گئے ہیں اردگرد کے ماحول کا جائزہ لیں تو بات بہت جلد سمجھ میں آجاتی ہے۔