سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اور انہوں نے اس حدیث کو طوالت کے ساتھ بیان کیا اور اس میں یہ بھی تھا کہ یہ بات رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انہوں نے اسے مار ڈالا، اللہ انہیں ہلاک کرے، جب انہیں مسئلہ معلوم نہیں تھا تو انہوں نے کیوں نہ پوچھا:؟ بے شک (مسئلہ) پوچھ لینا لا علمی کا علاج ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1163]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود: 336، دار قطني: 719، شرح السنة: 313» زبیر بن خریق ضعیف ہے۔
وضاحت: فائدہ: - سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ایک شخص کو زخم لگ گیا پھر اسے احتلام ہو گیا تو اسے غسل کرنے کا حکم دیا گیا اس نے غسل کیا تو مر گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات پہنچی تو آپ نے فرمایا: ”انہوں نے اسے مارڈالا اللہ انہیں ہلاک کرے، کیا (مسئلہ) پوچھ لینا لاعلمی کا علاج نہیں ہے۔“[أبو داود: 337، وسنده صحيح]