یہ روایت اعمش سے ان کی سند کے ساتھ ایک دوسرے طریق سے بھی اسی طرح مروی ہے اور اس میں ہے: ”لوگو! میں (اللہ تعالیٰ ٰ کی طرف سے) بھیجی ہوئی رحمت ہوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1161]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ابى شيبة: 32442، ابن الاعرابي: 2452، والطبراني فى «الصغير» برقم: 264، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 101» اعمش مدلس کا عنعنہ ہے۔
وضاحت: فائدہ: - اللہ تعالیٰ ٰ کا فرمان ہے: ﴿وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ﴾ (الانبیاء: 107) {اور ہم نے آپ کو تمام جہان والوں کی طرف رحمت بنا کر بھیجا ہے۔} سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! آپ مشرکوں پر بددعا کریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک میں بڑا لعنت کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا گیا میں تو رحمت بنا کر بھیجا گیا ہوں۔“[مسلم: 2599]