سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے پیچھے سے عمامہ کا کونہ پکڑا پھر فرمایا: ”اے عمران! بے شک اللہ خرچ کرنے کو پسند کرتا ہے اور روک رکھنے کو پسند نہیں کرتا لہٰذا (خود بھی) کھا اور (دوسروں کو بھی) کھلا اور تھیلی کا منہ باندھ کر نہ رکھ ور نہ طلب تجھ پر مشکل ہو جائے گی اور جان لے کہ بے شک اللہ شہوتوں کے آتے وقت پر کھنے والی نظر کو یعنی شہوتوں کے اترتے وقت عقل کامل کو پسند کرتا ہے اور وہ سخاوت بھی پسند کرتا ہے خواہ چند کھجوروں پر ہو اور وہ بہادری بھی پسند کرتا ہے خواہ کسی سانپ کو مارنے پر ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1081]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الزهد الكبير: 954، حلية الاولياء: 117/5، تاريخ دمشق: 52/138» عمر بن حفص عبدی اور بلال بن علاء کا والد ضعیف ہیں۔