سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ﴿ َوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا﴾ (الزلزال: 4)”اس دن وہ (زمین(اپنی خبریں بیان کرے گی۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: تم جانتے ہو کہ اس کی خبریں کیا ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی زیادہ جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اس کی خبریں یہ ہیں کہ وہ ہر بندے اور بندی پر، جو اس نے زمین کی پشت پر عمل کیا ہوگا، گواہی دے گی اور بولے گی کہ اس نے فلاں فلان دن میں یہ یہ عمل کیا تھا، تو یہ اس کی خبریں ہیں۔ [مسند عبدالله بن مبارك/حدیث: 101]
تخریج الحدیث: «جامع ترمذي: 2429، 3353، مسند احمد: 2/374، صحیح ابن حبان (الموارد): 641، تاریخ بغداد: 5/438۔ امام ترمذی نے اسے ’’حسن غریب‘‘ کہا ہے۔»