اُم المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: لوگوں نے احرام کھول ڈالا اور آپ نے عمرہ کر کے اپنا احرام نہیں کھولا؟ تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”میں نے تلبید کی اپنے سر کی (تلبید کہتے ہیں سر کے بالوں کو جما لینے کو گوند یا لعاب خطمی وغیرہ سے تاکہ بال پریشان نہ ہوں) اور تقلید کی اپنی ہدی کی، تو میں احرام نہ کھولوں گا جب تک نحر نہ کر لوں۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 884]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1566، 1697، 1725، 4398، 5916، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1229، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3925، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2683، 2782، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3648، 3747، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1806، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3046، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8933، 8934، 8935، 9679، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27067، 27075، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 180»