حضرت عروہ بن الزبیر اپنی زمین کو کرایہ پر دیتے تھے چاندی یا سونے کے بدلے میں۔ امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا: کوئی شخص اپنی زمین کرایہ پر دے اس شرط سے کہ جب اس میں کھجور یا گیہوں یا اور کوئی چیز پیدا ہوگی تو اس قدر لوں گا، مثلاً سو صاع؟ امام مالک رحمہ اللہ نے اس کو مکروہ جانا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ كِرَاءِ الْأَرْضِ/حدیث: 1407]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح،وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11731، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14445، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 21654، 22877، فواد عبدالباقي نمبر: 34 - كِتَابُ كِرَاءِ الْأَرْضِ-ح: 5»