ابن شہاب نے سالم بن عبداللہ سے پوچھا کہ کھیتوں کا کرایہ دینا کیسا ہے؟ انہوں نے کہا: کچھ قباحت نہیں سونے یا چاندی کے بدلے میں۔ ابن شہاب نے کہا: کیا تم کو سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کی حدیث نہیں پہنچی؟ سالم نے کہا: رافع نے زیادتی کی، اگر میرے پاس زمین مزروعہ ہوتی تو میں اس کو کرایہ پر دیتا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ كِرَاءِ الْأَرْضِ/حدیث: 1405]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11718، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3718، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14444، 14455، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 21655، 22877، 22879، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 5966، 5967، فواد عبدالباقي نمبر: 34 - كِتَابُ كِرَاءِ الْأَرْضِ-ح: 3»