79- سیدنا سعد بن ابی وقاص کے صاحبزادے مصعب بیان کرتے ہیں: میں نے اپنے والد کے پہلو میں نماز ادا کی، تو میں نے اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں کے درمیان رکھ لئے انہوں نے مجھے ایسے کرنے سے منع فرمایا اور ارشاد فرمایا: ہم پہلے ایسے کیا کرتے تھے، پھر ہمیں اس سے منع کردیا گیا (یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کردیا)[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 79]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 790، ومسلم: 535، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 812، وصحيح ابن حبان: 1873، 1874، 1882»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:79
فائدہ: تطبیق کا مفہوم یہ ہے کہ رکوع میں دونوں ہاتھوں کو ملاکر انگلیوں میں انگلیاں ڈال کر رانوں کے درمیان رکھنا۔ پہلے رکوع اس طرح کیا جاتا تھا لیکن پھر یہ طریقہ منسوخ ہو گیا، اور اب رکوع کی حالت میں دونوں ہاتھوں کو گھٹنوں پر اس طرح رکھا جائے جس طرح گھٹنوں کو پکڑا جا تا ہے۔ (سنن ابی داود: 730، سندہ صحیح - جامع ترمذی: 304)
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 79