الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
17. حدیث نمبر 635
حدیث نمبر: 635
635 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «يُهِلُّ أَهْلُ الْمَدِينَةِ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ، وَيْهِلُّ أَهْلُ الشَّامِ مِنَ الْجُحْفَةِ، وَيْهِلُّ أَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ»
635-سالم اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں۔ اہل مدینہ ذوالحلیفہ سے احرام باندھیں گے اہل شام حجفہ سے احرام باندھیں گے اور اہل نجد قرن سے احرام باندھیں گے۔

[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 635]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 133، 1522، 1525، 1527، 1528، 7344، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1182، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1186، 1187، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3759، 3760، 3761، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2650، 2651، 2654، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1737، والترمذي فى «جامعه» برقم: 831، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1831، 1832، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2914، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8998، 8999، 9000، 9001، 9002، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4541»

   سنن أبي داودوقت رسول الله لأهل المدينة ذا الحليفة لأهل الشام الجحفة لأهل نجد قرن وقت لأهل اليمن يلملم
   مسندالحميدييهل أهل المدينة من ذي الحليفة، ويهل أهل الشام من الجحفة، ويهل أهل اليمن من يلملم

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 635 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:635  
فائدہ:
اس حدیث میں میقات کا ذکر ہے، ذوالحلیفہ کا نیا نام آبارعلی ہے اور یہ مدینہ اور اس کے قرب و جوار اور اس کے پیچھے سے آنے والے لوگوں کے لیے میقات ہے، یہ مکہ مکرمہ سے 450 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
جحفہ: بید شام مصر اور ترکی کی طرف سے آنے والوں کے لیے میقات ہے، یہ بستی ویران ہو چکی ہے، اب اس کے قریب مقام رابغ سے احرام باندھا جا تا ہے، یہ مکہ کے شمال کی جانب 183 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
قرن منازل: نجد اور الرفاۃ سے آنے والوں کے لیے میقات ہے، اس کی قریبی جگہ السیل سے احرام باندھا جا تا ہے، یہ مکہ مکرمہ سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
یلملم: یہ یمن، پاکستان اور ہندوستان کی طرف سے آنے والوں کے لیے میقات ہے، یہ پہاڑ مکہ مکرمہ سے 92 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
اس حدیث میں اسلام کے ہر سو پھیل جانے کی پیش گوئی موجود ہے، اور ایسے ہی ہوا ہے، والحمد للہ۔ جو شخص حج یا عمرہ کی غرض سے مکہ مکرمہ آئے گا، وہ ان میقات سے احرام باندھے گا، لیکن جو ان میقاتوں کی حدود کے اندر رہتے ہیں وہ اپنی اپنی رہائش گاہ سے احرام باندھیں گے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 635