609- سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: ”قیامت کے دن تکبر کرنے والوں کو انسانوں کی شکل میں، چھوٹی چیونٹیوں کی شکل میں، کرکے زندہ کیا جاۓ گاہر چھوٹی چیز بھی ان سے بڑی ہوگی (یا ان کے اوپر سے گزر جاۓ گی) پھر انہیں ہانک کر جہنم میں موجود قید خانے کی طرف لے جایا جاۓ گا۔ جس کا نام ”بولس“ ہے ان پر لکڑیوں کی آگ غالب آجاۓ گی۔ اور انہیں ”طینت الخبال“ یعنی اہل جہنم (کے خون اور پیب وغیرہ) کا نچوڑ پلایا جاۓ گا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11827، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2492، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 6788، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 27114»
يحشر المتكبرون يوم القيامة أمثال الذر في صور الرجال يغشاهم الذل من كل مكان فيساقون إلى سجن في جهنم يسمى بولس تعلوهم نار الأنيار يسقون من عصارة أهل النار طينة الخبال
يحشر المتكبرون يوم القيامة أمثال الذر في صور الناس، يعلوهم كل شيء من الصغار، يساقون إلى سجن في النار يقال له بولس، يعلوهم نار الأنيار، يسقون من طينة الخبال عصارة أهل النار
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:609
فائدہ: اس حدیث میں تکبر کی مذمت بیان کی گئی ہے، ہر وہ شخص متکبر ہے جو حق کوٹھکراتا ہے اور لوگوں کو حقیر سمجھتا ہے۔ متکبر کے لیے جہنم میں ایک جیل تیار کی گئی ہے جس کا نام بولس ہے، اللہ رب العالمین کسی انسان پر مہربانی کرتے ہوئے اپنا خاص کرم فرمادیں تو اسے بہت زیادہ عاجز بن جانا چاہیے، اور اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا چاہیے، لیکن افسوس کہ اللہ تعالیٰ کے خصوصی انعام کے بعد وہ اللہ تعالیٰ ہی کی بغاوت پر اتر آتا ہے، اس کے نتیجے میں روز قیامت متکبر کو چیونٹی کی مثل جسم دیا جائے گا اور جہنم میں پھینک دیا جائے گا، اللہ تعالیٰ ہمیں تکبر سے محفوظ فرمائے آمین۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 609