الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
101. حدیث نمبر 257
حدیث نمبر: 257
257 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الْبِطِّيخِ وَالرُّطَبِ فَيَأْكُلُهُ»
257- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ککڑی اور کھجور کو ملا کر کھالیتے تھے۔
[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 257]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وقد استوفينا تخريجه فى ابن حبان فى ”صحيحه“: 5246، 5247»

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 257 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:257  
فائدہ:
اس حدیث میں تربوز اور کڑی کو تر کھجور کے ساتھ ملا کر کھانے کا ذکر ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: میری والدہ (سیدنا ام رومان زینب رضی اللہ عنہا) مجھے موٹا کرنے کی تدبیر کرتی تھیں، تا کہ میری رخصتی کر کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں روانہ کریں لیکن (کسی تدبیر سے) یہ مقصد حاصل نہ ہوا حتیٰ کہ میں نے تازہ کھجوروں کے ساتھ ککڑی کھائی تو میں انتہائی متناسب انداز کی فربہ ہوگئی۔ (سنن ابی داود: 3903۔ سنن ابن ماجه: 3324- یہ حدیث صحیح ہے)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 257