256- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں،حبشی لوگ اپنے چھوٹے نیزوں کے ذریعے جنگی کرتب دکھا رہے تھے، تو میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کانوں اور کندھوں کے درمیان میں سے انہیں دیکھ رہی تھی یہاں تک کہ میں ہی پیچھے ہٹ گئی۔ یعقوب بن زید اپنی روایت میں یہ الفاظ مزید نقل کئے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید ارشاد فرمایا: ”ان میں سے ہر ایک کے کپڑے کو شیطان پکڑتا ہےاور کہتا ہے تم دیکھو لیکن جب عمر آیا، تو شیاطین ادھر ادھر بکھر گئے۔“ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اے بنو ارفدہ! تم اپنے کرتب جاری رکھو تاکہ یہودیوں اور عیسائیوں کو پتہ چل جائے کہ ہمارے دین میں گنجائش ہے۔“ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، وہ لوگ جو الفاظ نکال رہے تھے اس میں مجھے صرف یہی بات یاد رہ گئی وہ یہ کہہ رہے تھے ”حضرت ابولقاسم پاکیزہ ہیں، حضرت ابوالقاسم پاکیزہ ہیں۔“
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:256
فائدہ: مسجد کے اندر جنگی تیاری کی مشق کرنا درست ہے۔ اس حدیث میں ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا صحابہ کا کھیل دیکھتی رہیں۔ یہ پردے کی آیات نازل ہونے سے پہلے کا واقعہ ہے، نیز اس حدیث سے ثابت ہوا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے شیطان ڈرتا تھا۔ ہرا یسا کھیل کھیلنا جائز ہے جو قرآن و حدیث کے خلاف نہ ہو اور جس میں نماز وغیرہ کو ضائع نہ کیا جائے اور جس میں فضول خرچی بھی نہ ہو۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 256