الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
69. حدیث نمبر 1324
حدیث نمبر: 1324
1324 - حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَي، ثنا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مِسْعَرٌ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: «قَضَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَزَادَنِي»
1324- سیدنا جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ادائیگی کردی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے زیادہ ادائیگی کی۔

[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 1324]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح على شرط مسلم، وهو طرف من حديث تقدم برقم: 1261، 1322، 1334، 1335»

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1324 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1324  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ قرض واپس دینا چاہیے، اور بطور تحفہ کچھ زیادہ دینا چاہیے، جو زیادہ دیا گیا ہے وہ سود نہیں ہے، ہاں اگر وہ قرض دیتے وقت مطالبہ کرے تو یہ سود ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1322