سعد بن ہشام کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت عائشہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا اے ام المومنین! مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے بارے بتایئے، انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق تو قرآن ہی تھا، کیا تم نے قرآن کریم میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نہیں پڑھا " وانک لعلی خلق عظیم " میں نے عرض کیا کہ میں گوشہ نشین ہونا چاہتا ہوں؟ انہوں نے فرمایا ایسا مت کرو، کیا تم قرآن کریم میں یہ نہیں پڑھتے، تمہارے لئے اللہ کے پیغمبر میں اسوہ حسنہ موجود ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح بھی کیا ہے اور ان کے یہاں اولاد بھی ہوئی ہے۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 24601]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، المبارك بن فضالة مدلس ولكن توبع