حضرت قیس بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے یہاں تشریف لائے ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے غسل کا پانی رکھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کیا پھر ہم اس سے رنگا ہو ایک لحاف لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے جسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اوپر لپیٹ لیا اس کے نشانات جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ کی سلوٹوں پر پڑے تو اس کا منظر اب تک میری نگاہوں کے سامنے ہے پھر ہم سواری کے لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک گدھا لے کر آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سواری کا مالک آگے بیٹھنے کا زیادہ حقدار ہے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! پھر یہ سواری آپ ہی کی ہے۔ [مسند احمد/مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ/حدیث: 23844]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف من أجل ابن أبى ليلى، ومحمد بن شرحبيل مجهول