سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پاس بیٹھے ہوئے شخص سے فرمایا: ”اس (شخص) کے متعلق تمہاری کیا رائے ہے؟“ اس نے کہا: معزز لوگوں میں سے ہے، اللہ کی قسم! یہ اس لائق ہے کہ اگر کہیں پیغام نکاح بھیجے تو اس کی شادی کر دی جائے، اور اگر کہیں سفارش کرے تو وہ قبول کی جائے، راوی بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے، پھر ایک آدمی گزرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا: ”اس شخص کے متعلق تمہاری کیا رائے ہے؟“ اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! یہ شخص غریب مسلمانوں میں سے ہے، یہ اس لائق ہے کہ اگر کہیں پیغام نکاح بھیجے تو اس کی شادی نہ کی جائے اور اگر کہیں سفارش کرے تو اس کی سفارش قبول نہ کی جائے اور اگر بات کرے تو اس کی بات نہ سنی جائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ (تنہا) شخص اس شخص جیسے لوگوں سے بھری زمین سے بہتر ہے۔ “ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الرقاق/حدیث: 5236]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6447) و مسلم (لم أجده)»