ابوایوب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھے کہ کھانا پیش کیا گیا، میں نے کوئی کھانا نہیں ایسا دیکھا کہ ہم نے کھایا ہو اور اس کے شروع میں بہت زیادہ برکت ہو اور اس کے آخر میں بہت کم برکت ہو، ہم نے عرض کیا، اللہ کے رسول! یہ کیسے ہوا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’ جب ہم نے کھانا کھایا تو ہم نے اس پر اللہ کا نام لیا، پھر کوئی ایسا شخص بیٹھا جس نے اللہ کا نام نہیں لیا اس وجہ سے شیطان نے اس کے ساتھ کھایا (اس لیے برکت اٹھ گئی)۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ فی شرح السنہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4201]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (275/11 ح 2824) [و الترمذي في الشمائل (187) ] ٭ حبيب بن أوس و ثقه ابن حبان وحده و ابن لھيعة مدلس و عنعن .»