رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ہم کل دشمن سے ملاقات کرنے والے ہیں، جبکہ ہمارے پاس چھریاں نہیں، کیا ہم سر کنڈے کے ساتھ ذبح کر لیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو خون بہا دے اور جس پر اللہ کا نام لیا جائے اسے کھاؤ، (جبکہ) دانت اور ناخن کے ساتھ ذبح کرنا درست نہیں، اور میں تمہیں اس کے متعلق تفصیلا بتاتا ہوں دانت ہڈی ہے، اور رہا ناخن تو وہ حبشیوں کی چھریاں ہیں۔ “(کفار پر حملہ کرنے کے بعد) ہم کو اونٹ اور بکریاں ملیں، ان میں سے ایک اونٹ بھاگ کھڑا ہوا تو ایک آدمی نے اس پر ایک تیر چلایا اور اسے روک لیا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ان جانوروں میں بھی وحشی جانوروں کی طرح بھاگنے والے ہوتے ہیں، ان میں سے جو بے قابو ہو جائے تو تم اس کے ساتھ اسی طرح کیا کرو۔ “ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصيد والذبائح/حدیث: 4071]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2488) و مسلم (1968/20)»