الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كتاب فضائل القرآن
كتاب فضائل القرآن
--. کلام الہٰی میں اختلاف کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2212
وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا قَرَأَ وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ خِلَافَهَا فَجِئْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَعَرَفْتُ فِي وَجهه الْكَرَاهِيَة فَقَالَ: «كِلَاكُمَا مُحْسِنٌ فَلَا تَخْتَلِفُوا فَإِنَّ مَنْ كَانَ قبلكُمْ اخْتلفُوا فهلكوا» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے ایک آدمی کو قرآن پڑھتے ہوئے سنا جبکہ میں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس سے مختلف پڑھتے ہوئے سنا تھا، میں اسے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں لے آیا اور آپ کو بتایا تو میں نے آپ کے چہرہ مبارک پر ناگواری کے اثرات دیکھے، پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم دونوں ٹھیک ہو، باہم اختلاف نہ کرو، کیونکہ جو لوگ تم سے پہلے تھے، انہوں نے اختلاف کیا تو وہ ہلاک ہو گئے۔ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب فضائل القرآن/حدیث: 2212]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (2410)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح