الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كِتَاب الْعِلْمِ
علم کا بیان
1.12. اہل علم کی فضیلت
حدیث نمبر: 217
‏‏‏‏وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَقِيهٌ وَاحِدٌ أَشَدُّ عَلَى الشَّيْطَانِ مِنْ أَلْفِ عَابِدٍ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْن مَاجَه)
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک فقیہ، شیطان پر، ہزار عبادت گزاروں سے زیادہ سخت ہوتا ہے۔ اس حدیث کو ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا۔  [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْعِلْمِ/حدیث: 217]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه الترمذي (2681 وقال: غريب .) و ابن ماجه (222)
٭ روح بن جناح ضعفه الجمھور و اتھمه ابن حبان وغيره والجرح فيه مقدم .»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا

   جامع الترمذيفقيه أشد على الشيطان من ألف عابد
   سنن ابن ماجهفقيه واحد أشد على الشيطان من ألف عابد
   مشكوة المصابيحفقيه واحد اشد على الشيطان من الف عابد

مشکوۃ المصابیح کی حدیث نمبر 217 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 217  
تحقیق الحدیث:
اس روایت کی سند سخت ضعیف (موضوع) ہے۔
اس کے راوی رَوح بن جَناح الدمشقی کو جمہور محدثین نے ضعیف و مجروح قرار دیا۔
◄ حافظ ابن حبان نے کہا:
«منكر الحديث جدا، يروي عن الثقات ما إذا سمعها الإنسان الذى ليس بالمتبحر فى صناعة الحديث شهد لها بالوضع.»
وہ سخت منکر الحدیث تھا، ثقہ راویوں سے ایسی روایتیں بیان کرتا، جنہیں حدیث میں زیادہ مہارت نہ رکھنے والا انسان بھی سن کر گواہی دیتا کہ یہ موضوع ہیں۔ [المجروحين 1؍300، دوسرا نسخه 1؍374]
◄ ابونعیم اصبہانی نے کہا:
وہ مجاہد (ثقہ تابعی) سے منکر حدیثیں بیان کرتا تھا، وہ کوئی چیز نہیں ہے۔ [كتاب الضعفاء لابي نعيم ص81 ت67]
◄ حاکم نیشاپوری نے کہا:
«روي عن مجاهد أحاديث موضوعة.»
اس نے مجاہد سے موضوع حدیثیں بیان کیں۔ [المدخل الي الصحيح ص137 ت59]
↰ اس شدید جرح اور جمہور کی تجریح سے ثابت ہوا کہ رَوح بن جَناح سخت ضعیف اور مجاہد سے موضوع روایات بیان کرنے والا تھا۔
↰ یاد رہے کہ ضعیف راوی کی روایت بھی موضوع ہو سکتی ہے، بشرطیکہ محدثین کرام اسے موضوع قرار دیں یا وضع کا واضح ثبوت ہو۔ موضوع روایت کے لئے یہ ضروری شرط نہیں کہ اس کا راوی لامحالہ کذاب ہی ہو۔
◄ نیز دیکھئے: [مجموع فتاويٰ ابن تيميه ج1 ص248]، [علل الحديث لابن ابي حاتم 1؍74 ح196]، [سنن ابن ماجه:1333] اور [الضعيفة الالباني ج1۔ ص169 ح4644 وغير ذلك۔]
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 217   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2681  
´عبادت پر علم و فقہ کی فضیلت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک فقیہ (عالم) ہزار عبادت کرنے والوں کے مقابلہ میں اکیلا شیطان پر حاوی اور بھاری ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب العلم/حدیث: 2681]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں روح بن جناح بہت ہی ضعیف ہے،
بلکہ وضع سے متہم ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2681