عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں، مدینہ میں دو گورکن تھے، ان میں سے ایک لحد بناتا تھا جبکہ دوسرا لحد تیار نہیں کرتا تھا، صحابہ نے فرمایا: ان دونوں میں سے جو پہلے آئے گا وہ اپنا کام کرے گا، پس لحد بنانے والا شخص پہلے آیا تو پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے لحد تیار کی گئی۔ حسن، رواہ البغوی فی شرح السنہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجنائز/حدیث: 1700]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه البغوي في شرح السنة (388/5 ح 1510) [و مالک في الموطأ 231/1 ح 547] ٭ السند مرسل و له شاھد عند ابن ماجه (1557، وھو حسن)»